Crazy

Procrastination by Zukhruf bint-e-Nadeem-Attariya

بِسْمِ اللّٰهِِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْم

پروکیسٹی نیشن  (Procrastination )
بنت ندیم عطاریہ
جامعہ المدینہ فیضان ابو ھریرہ

آج ہم ذکر کریں گے پروکیسٹی نیشن کا۔ یہ  ایک ایسا نفسیاتی عمل ہے جو ہر انسان کی زندگی میں کبھی نا کبھی ضرور ہوتا ہے۔ یہ کوئی بیماری نہیں ہے یہ صرف ایک چکر (circle ) ہے جو ہماری زندگی میں شروع ہوجاتا ہے اور ہم اسے سمجھ نہیں پاتے کیونکہ اکثریت کو اس کا علم ہی نہیں ہوتا۔

پروکیسٹی نیشن کیا ہے ؟

کسی کام کو باربار ٹالنا یا کسی کام میں دل نہ لگنا۔ یعنی اپنے بعض کاموں کو ٹالنے کی عادت اور ان سے دل اچاٹ ہوجانا یہ پروکیسٹی نیشن کہلاتا ہے۔

اکثر طالب علم اس کا شکار ہوتے ہیں۔ روز کا سبق زوز یاد کرنا ہوتا ہے لیکن دل ہی نہیں چاہتا یاد کرنے کا۔ اکثر طلبا روز نیت کرتے ہیں کہ آج سے روز کا سبق روز یاد کریں گے لیکن یاد نہیں کرتے۔ کیونکہ وہ یاد کرنے کو ٹالٹے رہتے ہیں۔ ان کا پڑھائی میں دل نہیں لگتا پھر جب کوئی ٹیسٹ ہو یا امتحان ہو تو ایک ساتھ بہت سارے اسباق یاد کرنے پڑتے ہیں۔ جس کی وجہ سے کوئی کمی رہ جاتی ہے اور وہ نمایا کامیابی حاصل نہیں کرپاتے۔
یہ کہلاتی ہے پروکیسٹی نیشن جو کسی بھی انسان کی زندگی میں آسکتی ہے جیسے اگر کوئی مصنف ہے تو وہ لکھ نہیں پاتا ، کوئی اسٹوڈنٹ ہے تو اس سے کتاب نہیں اٹھائی جاتی ، کوئی ملازم ہے تو اس سے اپنا دفتری کام مکمل نہیں ہوپاتا ، کوئی ہاؤس وائف ہے تو اس کے گھر کے کام ادھورے رہ جاتے ہیں مگر کام کو کرنے کی ہمت نہیں ہوتی۔

پروکیسٹی نیشن کی وجوہات

پروکیسٹی نیشن عام طور پر سستی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ بعض اوقات ہم صرف سستی کی وجہ سے اپنے کاموں کو ٹال رہے ہوتے ہیں۔
پروکیسٹی نیشن کی ایک اور اہم وجہ ہماری “روٹین” ہے۔ ہوسکتا ہے کہ ہم کئی مہینوں سے ایک روبوٹ کی طرح کام کررہے ہوں۔ ایک ہی طرح سے زندگی گزار رہے ہوں۔ جس طرح ایک ہی طرز کے کھانے سے انسان اکتا جاتا ہے اسی طرح ایک ہی طرح کی روٹین سے بھی انسان کا دل اکتا جاتا ہے۔ ہم اپنے روز مرہ کے کاموں سے ہی بیزار ہوجاتے ہیں اور انہیں ٹالنے لگتے ہیں۔
پروکیسٹی نیشن کی ایک وجہ شوشل میڈیا کا استعمال بھی ہے۔ جب ہاتھ میں موبائل فون آتا ہے تو شوشل میڈیا پر اس قدر وقت صرف کرتے ہیں کہ ہمارے اکثر ضروری کام ادھورے رہ جاتے ہیں۔ ہمارا ذہن شوشل میڈیا پر ہی لگا رہتا ہے اور کسی کام کو کرنے کا دل نہیں کرتا۔

پروکیسٹی نیشن کا حل کیا ہے ؟

پروکیسٹی نیشن ایک چکر ہوتا ہے جب ہم اس میں داخل ہوجاتے ہیں تو اس سے نکلنا ہمارے لئے مشکل ہے لیکن کچھ کام ایسے ہیں جو ہمیں اس سے نکلنے میں مدد دے سکتے ہیں۔

سب سے پہلے غور کریں کہ آپ کی پروکیسٹی نیشن کی وجہ کیا ہے ؟ اگر آپ محض سستی کی وجہ سے اپنے کام کو باربار ٹالٹے ہیں تو سب سے پہلے اس سستی کا علاج کرنا ضروری ہے۔  جو کام بھی آپ ٹال رہے ہیں اپنے آپ کو اس کام کے لئے مجبور کریں۔ اپنے کام کی نیت پر غور کریں کہ آپ یہ کام کیوں کررہے ہیں۔
اگر آپ طالب علم ہیں تو غور کریں کہ میری اس پڑھائی کا مقصد کیا ہے؟ میں علم دین کس نیت سے حاصل کررہی ہوں۔ اگر میں اپنی پڑھائی درست طریقے سے نہیں کروں گی تو میرا کتنا نقصان ہوگا؟ میرے مقصد کا کتنا حرج ہوگا؟
اگر آپ ہاؤس وائف ہیں اور گھر کے کاموں کو ٹال رہی ہیں۔ کام کرنے کی ہمت نہیں ہورہی تو سوچیں کہ یہ کام نہ کرنے سے میرے گھر والوں کو کتنی پریشانی کا سامنا ہوگا۔ میں یہ کام کرکے اپنے اہل خانہ کو کتنی راحت دے سکتی ہوں۔
خود کو اس کام کے لئے آمادہ کریں۔ اپنی سستی کو دور کریں۔ اپنی نیت کو دہرائیں۔ اپنے مقصد پر فوکس کریں۔

اگر آپ کی پروکیسٹی نیشن آپ کی روٹین کی وجہ سے ہے یعنی آپ ہر دن ایک ہی روٹین سے اکتائے ہوئے ہیں اور آپ کا ذہن روبوٹ کی طرح کام کرکے تھک چکا ہے تو خود کو تھوڑا بریک دیں۔ فطرت کے قریب ہوجائیں۔ صبح جلدی اٹھیں۔ فجر کے بعد دوبارہ ہرگز نہ سوئیں۔ لمبی واک کریں۔  چھت پر یا صحن میں چلے جائیں اور کھلے آسمان کے نیچے بیٹھیں۔ ٹھنڈی ہوا کو محسوس کریں۔ صبح کا نکلتا ہوا سورج دیکھیں۔ محسوس کریں کہ کس طرح رات کی سیاہی دور ہوتی ہے اور دن کا اجالا سارے آسمان کو روشن کرتا ہے۔ اپنی سماعت کو پرندوں کی آواز پر لگائیں اور غور کریں کہ صبح سویرے یہ مخلوق کس طرح اللہ کی حمد و ثنا بیان کرتی ہے۔  اگر ممکن ہو تو کسی اچھی جگہ کی سیر کریں۔ قدرت کے نظارے دیکھیں۔ ان شاء اللہ آپ کا ذہن فریش ہوجائے گا اور کام میں بھی آپ کا دل لگے گا۔

اگر آپ کی پروکیسٹی نیشن کی وجہ شوشل میڈیا ہے تو یہ بہت غلط ہے۔ موبائل کا استعمال ہماری زندگی پر اس قدر غالب آچکا ہے کہ کہ دوسرے کسی کام میں ہمارا دل نہیں لگتا۔
اس صورتحال سے بچنے کےلئے ضروری ہے کہ اپنے موبائل کے لئے وقت مخصوص کریں اور عزم کریں کہ صرف ان ہی اوقات میں موبائل استعمال کرنا ہے اس کے علاوہ میں نہیں۔ اپنے موبائل کا ایک شیڈیول بنائیں اور دائری لکھنے کی عادت اپنائیں۔ آپ کو کوئی لمبی چوڑی داستان نہیں لکھنی۔ بس آپ کو روزانہ رات کو سونے سے پہلے اپنے موبائل کو سائیڈ پر رکھنا ہے اور دائری میں صرف پانچ یا سات لائنز لکھنی ہیں۔ یہ لائنز ان باتوں پر مشتمل ہونی چاہئے جو آج آپ نے سیکھی ہیں یا کوئی اچھا کام جو آپ نے کیا ہو یا کوئی اچھی نیت جو آپ نے کی ہو۔ مختصر لکھ کر دائری رکھ دیں اور سو جائیں۔ رات کو بستر پر لیٹ کر موبائل ہرگز استعمال نہ کریں۔

آخر میں یہ ہی التجا ہے کہ پروکیسٹی نیشن سے بچنے کا سب سے بہترین حل اپنے کام خود کرنے کی عادت بنانا ہے۔ پیارے آقا علیہ الصلاۃ السلام اپنے کام خود کرتے اور گھر کے کاموں میں بھی اپنی ازواج کی مدد کرتے تھے۔
لہذا سنت پر عمل کرتے ہوئے اپنے کام خود کریں۔ نماز کی پابندی بھی لازمی کریں۔ نماز انسان کی زندگی کا توازن برقرار رکھتی ہے۔ نماز سے انسان کو جسمانی اور روحانی فوائد بھی ملتے ہیں۔
اللہ سے دعا کرتے ہیں۔ کثرت سے درود پاک پڑھنے کی عادت بنالیں۔ ان شاء الله الکریم آپ کی زندگی بابرکت ہوجائے گی۔

Procrastination by Zukhruf bint-e-Nadeem-Attariya

Download Complete Novel

Click here for downlead

Gehra Dost by Zukhruf bint-e-Nadeem Attariya

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *