Crazy

Azamat or Bulandi Waly Rab by Zukhruf bint-e-Nadeem Attariya

Advertisement

بِسْمِ اللّٰهِِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْم

اس عظمت و بلندی والے رب کی عبادت کریں۔
بنت ندیم عطاریہ
جامعة المدینہ فیضان ابوھریرہ

ہم سب روزانہ دیکھتے ہیں کہ کتنے ہی لوگ اس ہمارے سامنے اس دنیا میں آتے ہیں اور کتنے ہی لوگ ہمارے سامنے اس دنیا سے چلے جاتے ہیں۔ یہ دنیا اتنی وسیع ہے۔ لاکھوں کروڑوں لوگ اپنے گھروں میں موجود ہیں۔ اتنے ہی لوگ ہسپتالوں میں بیماری کی آزمائش سے بھی گزر رہے ہیں۔ اتنے ہی لوگ دنیا کا کاروبار کرنے میں بھی مصرف ہیں۔ اس دنیا میں جہاں نظر اٹھائی جائے انسان ہی انسان پھیلے ہوئے ہیں ۔ ہر روز کتنے ہی بچے اس دنیا میں آنکھ کھولتے ہیں اور کتنے ہی لوگ اس فانی دنیا سے کوچ کرجاتے ہیں پھر بھی دنیا کی آبادی میں اضافہ ہی ہوتا ہے کمی نہیں ہوتی۔
اسی طرح آسمان کی طرف دیکھیں۔ یہ خوبصورت نیلی چھت جو ہم سب کے سروں پر بغیر کسی ستون کے ٹھری ہوئی ہے۔ یہ بھی ہمارے رب کی قدرت کا مظہر ہے۔
یہ زمین اور اس پر موجود ہر شےء ، چوپائے ، درندے ، حیوان ، پرندے ، پہاڑ ، دریا ، سمندر اور اس میں موجود لاکھوں قسم کی مچھلیاں اور دوسری مخلوقات ان سب پر غور کریں۔ ہر چیز بےمثال ہے۔ ہر چیز اللہ سبحان و تعالی کی قدرت کا نظارہ ہے۔
اتنی بڑی دنیا ، اتنا وسیع آسمان اور اس قدر زائد مخلوقات کو دیکھ کر خیال آتا ہے کہ ان سب کو اللہ نے کتنی محبت سے تخلیق کیا ہے۔ جب پھول بنائے تو انہیں مختلف رنگوں سے سجا دیا۔ قسم قسم کے پھل بنائے۔ ہر ایک پھل کا ذائقہ دوسرے سے مختلف ہے۔ ہر ایک کے اپنے الگ فوائد ہیں ۔ ہر ایک پھل دوسرے سے منفرد ہے۔
یہ پھل ، پھول ، پودے ، حیوان عرض کہ  عالم میں موجود یہ تمام اشیاء اور مخلوقات اللہ کی حمد و ثناء بیان کررہی ہیں۔

سَبَّحَ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِۚ-وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ(1)  ترجمہ : “اللہ کی پاکی بولتا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں اور وہی عزت و حکمت والا ہے”
( سورة الحشر : 1 )

زمین و آسمان کی ہر چیز اللہ کے سجدہ کرتی ہے۔ اللہ کی ہی عبادت کرتی ہے۔ ہر ذرہ اللہ کی پاکی بیان کرنے میں مصروف ہے۔

اَلَمْ تَرَ اَنَّ اللّٰهَ یَسْجُدُ لَهٗ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنْ فِی الْاَرْضِ وَ الشَّمْسُ وَ الْقَمَرُ وَ النُّجُوْمُ وَ الْجِبَالُ وَ الشَّجَرُ وَ الدَّوَآبُّ وَ كَثِیْرٌ مِّنَ النَّاسِؕ-
ترجمہ :  کیا تم نے نہ دیکھا کہ اللہ کے لئے سجدہ کرتے ہیں وہ جو آسمانوں اور زمین میں ہیں اور سورج اور چاند اور تارے اور پہاڑ اور درخت اور چوپائے اور بہت آدمی۔

تو جب زمین و آسمان کی ہر چیز ، سورج ، چاند ، ستارے  ہر چیز اپنے رب تبارک و تعالی کے آگے سجدہ کرتے ہیں تو انسان اس کا زیادہ حقدار ہے کہ وہ اپنے رب کے حضور عاجزی سے سجدہ کرے. اپنے رب کی پاکی بیان کرے ۔ اللہ نے ہر مخلوق کو انسان کے فائدے کے لئے پیدا کیا ہے۔ ہر شےء میں انسان کے لئے کوئی نا کوئی نفع رکھا ہے۔ تو انسان کو سب سے بڑھ کر اللہ کی عبادت کرنی چاہئے۔
ایک بات ذہن میں رکھیں کہ اگر زمین پر موجود سارے انسان صرف اللہ کی عبادت میں لگ جائیں تب بھی اللہ کی شان میں کسی چیز کا اضافہ نہیں کرسکتے اور اگر ساری مخلوق اس کی عبادت سے بےپرواہ ہوجائے تب بھی اس کی شان میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔ اللہ بےنیاز ہے۔ اللہ انسان کی عبادت کا محتاج نہیں ہے۔ اللہ انسان پر کس قدر مہربان ہے لیکن پھر بھی انسان اپنے رب کا ناشکرا ہے۔
جس رب نے انسان کو پیدا کیا۔ اسے زندگی جیسی نعمت سے نوازہ۔ اس کے لئے دنیا سجائی۔ اس کے لئے اپنی مخلوقات میں نفع رکھا۔ انسان اسی کی نافرمانی کرتا ہے۔
والنَّجْمُ وَ الشَّجَرُ یَسْجُدٰنِ(6)
ترجمہ : سبزے اور درخت سجدہ کرتے ہیں۔
جب یہ نباتات اور حیوانات سجدہ کرتے ہیں جو مکلف ہی نہیں۔ تو انسان پر زیادہ لازم ہے کہ وہ اپنے رب کا شکر بجالائے اور اس کی پاکی بیان کرتے ہوئی عبادت کرے۔
کتنے انسان آتے ہیں اور قیامت تک آتے رہیں گے۔ کتنے ہی انسان چلے گئے اور ایک دن سب فنا ہوجائیں گے۔ تو انسان کو یہ زنسگی دینے کا اور یہ مہلت دینے کا کیا مقصد ہے؟
اللہ نے ارشاد فرمایا ہے۔

ومَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(56)
ترجمہ : اور میں نے جِنّ اور آدمی اتنے ہی لئے بنائے کہ میری بندگی کریں۔

جس رب نے زندگی دی اسی کی حمد و ثناء بیان کی جائے۔ اسی کی پاکی و عظمت بیان کی جائے۔ اسی کی عبادت کی جائے۔ اور عبادت کسے کہتے ہیں ؟
ہبےشک ہر نماز چاہے فرض ہو یا نفل ، عبادے ہے۔ ہر روزہ عبادت ہے۔ زکوة عبادت ہے۔ اللہ کی رضا کے لئے مال خرچ کرنا عبادت ہے۔ اللہ کی محبت میں اس کے کعبے کا طواف کرنا عبادت ہے۔ رزق حلال کمانا بھی عبادت ہے۔ قرآن پڑھنا بھی عبادت ہے۔ قرآن پڑھانا بھی عبادت ہے۔ علم دین سیکھنا اور سکھانا عبادت ہے۔ اللہ کے لئے عاجزی کرنا عبادت ہے۔ اللہ کے لئے دوسروں کو معاف کرنا عبادت ہے۔ اللہ کےلئے کسی کے ساتھ بھلائی کرنا بھی عبادت ہے۔ کسی کو نیکی کا حکم دینا اور کسی کو برائی سے منع کرنا عبادت ہے۔ گناہوں سے بچنا عبادت ہے۔ حرام کو چھوڑنا اور حلال کو اختیار کرنا عبادت ہے۔ ہر وہ کام جو اخلاص کے ساتھ اللہ کی رضا کے لئے ، اللہ کی محبت میں کیا جائے وہ عبادت ہے۔
” کچھ اصل نیکی یہ نہیں کہ منہ مشرق یا مغرب کی طرف کرو ہاں اصل نیکی یہ کہ ایمان لائے اللہ اور قیامت اور فرشتوں اور کتاب اور پیغمبروں پر اور اللہ کی محبت میں اپنا عزیز مال دے رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور راہ گیر اور سائلوں کو اور گردنیں چھوڑانے میں اور نماز قائم رکھے اور زکوٰۃ دے اور اپنا قول پورا کرنے والے جب عہد کریں اور صبر والے مصیبت اور سختی میں اور جہاد کے وقت یہی ہیں جنہوں نے اپنی بات سچی کی اور یہی پرہیزگار ہیں”
(سورة البقرہ : 177)
اپنے اوپر رب کے احسانات کو یاد کریں ۔ اپنے رب کی قدرت پر غوروفکر کریں۔ خود اپنی ذات میں غور کریں کہ آپ کچھ بھی نہ تھے سوائے پانی کے ایک قطرے کے۔ اس پاک پروردگار نے آپ کو ایک انسان بنایا۔ اپنے حبیب ﷺ کا دامن آپ کو عطا کیا۔ آپ کو رزق دیا۔ آپ کو مشکلات سے نکالا۔ آپ پر رحم کیا۔ آئیں اس رب العزت کی پاکی بیان کرتے ہوئے اس کا شکر بجا لائیں۔

Azamat or Bulandi Waly Rab by Zukhruf bint-e-Nadeem Attariya

Download Complete Novel

Click here for downlead

Azamat or Bulandi Waly Rab by Zukhruf bint-e-Nadeem Attariya

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *