Gehra Dost by Zukhruf bint-e-Nadeem Attariya
بِسْمِ اللّٰهِِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْم
گہرے دوست
زخرف بنت ندیم عطاریہ
جامعة المدینہ فیضان ابو ھریرہ
” اور اچھائی اور برائی برابرنہیں ہوسکتی۔ برائی کو بھلائی کے ساتھ دور کردو تو تمہارے اور جس شخص کے درمیان دشمنی ہوگی وہ اس وقت ایسا ہوجائے گا کہ جیسے وہ گہرا دوست ہے “
ہم سب ہی جانتے ہیں کہ اچھائی اور برائی دو الگ الگ چیزیں ہیں۔ یہ ایک دوسرے کی ضد ہیں۔ جو فائدے اچھائی کے ہیں وہ برائی سے کبھی حاصل نہیں ہوسکتے اور برائی سے صرف نقصان ہی ملتا ہے ۔
اگر ہم اپنے کسی دشمن کی برائی کا جواب بھی اچھے انداز میں دیں تو وہ بھی نرم پڑ جائے۔ ایک انسان جو آپ کو ناپسند کرتا ہے۔ آپ سے عداوت رکھتا ہے تو اگر آپ اس کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آئیں تو ان شاء اللہ اس کے دل میں بھی آپ کی عزت بڑھے گی۔
آپ کسی کو ناپسند کرتے ہیں ۔ کوئی شخص آپ کو اچھا نہیں لگتا۔ اس کی ہر بات آپ کو ناگوار لگتی ہے تب بھی آپ اس کی ہر بات کا جواب بھلائی سے دیں۔ اس طرح کرنے والوں کے لئے فرمایا گیا ہے کہ وہ ایسے ہوجائیں گے جیسے گہرے دوست ہوتے ہیں ۔
لیکن میری آج کی گفتگو اس آیت پر نہیں بلکہ اس کے بعد والی آیت پر ہے۔
” اور یہ دولت صبرکرنے والوں کو ہی ملتی ہے اوریہ دولت بڑے نصیب والے کو ہی ملتی ہے “
یہاں فرمایا جارہا ہے کہ یہ دولت یعنی کے “گہرے دوست” صبر کرنے والوں کو ملتے ہیں اور نصیب والوں کو ملتے ہیں ۔
ہاں ۔۔۔ دوست بھی نعمت ہے ۔۔۔ آپ کی برائی کا جواب جو بھلائی سے دے۔ جو مشکل میں آپ کا ساتھ دے۔ آپ کے دین ایمان کی فکر کرے ۔ آپ کا خیال بھی رکھے ایسے دوست نعمت ہیں اور یہ نعمت نصیب والوں کو ملتی ہے۔
اور فرمایا جارہا ہے کہ یہ نعمت “صبر والوں ” کو ملتی ہے۔
جو آپ کے دوست ہیں نا۔۔۔ وہ بھی انسان ہیں ۔۔۔ اور کوئی انسان پرفیکٹ نہیں ہے۔۔۔ ہر انسان دوسرے سے مختلف ہے۔۔۔ جہاں کچھ باتوں میں موافقت ہوگی ۔۔۔ وہیں کچھ باتوں میں آپ کی سوچیں مختلف بھی ہوں گی۔۔۔
ہر انسان دوسرے سے مختلف ہے۔۔۔ اور انسانوں سے غلطیاں ہوتی رہتی ہیں ۔۔۔ اگر آپ کسی دوسرے انسان کے ساتھ ہیں تو دوسرے انسان کی کوئی نا کوئی بات تو آپ کو ضرور ناگوار لگے گی۔۔۔ آپ کی بھی کچھ باتیں اسے ناگوار لگیں گی۔۔۔ یہ فطرت ہے۔۔۔ ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ دو لوگوں کو ایک دوسرے کی کوئی بھی بات ناگوار نہ لگے یا دونوں بالکل ایک جیسے ہی ہوں ۔۔۔
جو آپ کا دوست ہے ۔۔۔ اس کی چند باتیں ۔۔۔ جو آپ کو ناگوار لگتی ہیں ۔۔۔ ان پر “صبر ” کریں ۔۔۔ ہوسکتا ہے دوسرا انسان بھی آپ کی کتنی باتوں پر صبر کررہا ہو ۔۔۔
یہ دولت (گہرے دوست) صبر والوں کو ہی ملتے ہیں ۔۔۔ جب آپ کسی کی باتوں پر صبر کرتے ہیں ۔۔۔ جو باتیں آپ کو اچھی نہیں لگیں ۔۔۔ جو عادتیں آپ کو پسند نہیں ۔۔۔ آپ انہیں ایسے ہیں قبول کر لیں جیسی وہ ہیں ۔۔۔ ہر بات کا جواب دینا ضروری نہیں ہوتا ۔۔۔ ناگوار بات پر لڑائی جھگڑا کرنے سے بہتر ہے اس ایک بات کو اگنور کردیں ۔۔۔ صبر کر لیں ۔۔۔ جب آپ چھوٹی چھوٹی باتوں کو اگنور کرنے لگیں گے ۔۔۔ اور ساتھ ہی ساتھ اپنے دوست سے بھلائی بھی کریں گے ۔۔۔ تو آپ کو اللہ “بخت ” لگائے گا ۔۔۔
وہ دوست جس کی باتیں آپ کو بری لگتی ہیں آپ ہرٹ ہوتے ہیں۔۔۔ وہی دوست آپ کے لئے “گہرا دوست ” بن جائے گا ۔۔۔
آپ کا ساتھی ۔۔۔ آپ کا محافظ بھی ۔۔۔ آپ کا رازدار بھی ۔۔۔ آپ کے ایمان کو مضبوط کرنے کا ذریعہ بھی ۔۔۔
لیکن شرط ۔۔۔ “صبر ” ہے ۔۔۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر صبر ۔۔۔ مسکراہٹ ۔۔۔ بھلائی ۔۔۔ اور احسان ۔۔۔
ہر بات پر لڑیں گے ۔۔۔ تو دوستی سے برکت اٹھ جائے گی ۔۔۔ شیطان بات بات پر آپ کے درمیان فساد دلوائے گا ۔۔۔ دو محبت کرنے والوں کو لڑوا کر شیطان ویسے بھی بہت خوش ہوتا ہے ۔۔۔ ہر بات لڑنا نہیں ہے ۔۔۔۔ صبر کرنا ہے ۔۔۔ جو بات اگنور کرنے والی ہو اسے اگنور کردیں ۔۔۔ اچھے انداز میں بھلائی کریں۔۔۔ نیکی کریں ۔۔۔
آپ کو اللہ “خوش نصیب ” لوگوں میں شامل کردے گا ۔۔۔ اور آپ کو وہ دولت دے گا جس کا اللہ نے وعدہ کیا ہے ۔۔۔
Gehra Dost by Zukhruf bint-e-Nadeem Attariya
Download Complete Novel
Click here for downlead